پنجاب حکومت :پرویزالٰہی کیلئے کانٹوں کی سیج
جاری سیاسی جنگ وجدل میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے،عمران خان نے بڑا سرپرائز دیا عثمان بزدار کو فارغ کردیا،چودھری پرویز الٰہی پنجاب کے نئے وزیر اعلیٰ نامزد ۔عمران خان نے ترین گروپ کے آنسو بھی پونچھ دیے،باپ پارٹی اپوزیشن سے جاملی ،پنجاب میں چند ن لیگی اور پی پی کے اراکین پرویز الٰہی سے ملے ہوئے ہیں ۔ایسا کیسے ہوگیا ؟ آئندہ کیا ہوگا ؟
میرے خیال میں پنجاب پی ٹی آئی نے پوزیشن کچھ بہتر کرلی ہے،پنجاب کی صورتحال کو دو پہلوئوں سے دیکھنا ضروری ہے،ایک تو پاور گیم ہے،دوسرا پہلو نمبرز ہیں ،چودھری پرویز الٰہی کی نامزدگی سے پنجاب میں اتحادی حکومت کے قائم رہنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں ،اصل کردار جہانگیر ترین گروپ کا ہے،اگر یہ گروپ اپوزیشن کے ساتھ کھڑا رہے تو پھر پرویز الٰہی کیلئے مشکل ہوجائے گی ۔ترین گروپ کا وفاق اور پنجاب میں کردار ہے،اگر ترین گروپ پنجاب میں حکومت کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے تو وفاق میں تبدیلی نظر آئے گی ۔ق لیگ کے چیمہ صاحب نے عمران خان کیخلاف ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے،اگر ترین گروپ پنجاب اور وفاق میں حکومت کے ساتھ کھڑا ہوجاتا ہے تو اپوزیشن کیلئے نمبرز پورے کرنا چیلنج بن جائے گا ۔ایم کیو ایم پر بڑا فوکس آ جائے گا ۔
عمران خان کے جانے کا وقت آگیا
عمران خان اور پی ٹی آئی نے پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی سے ایک بڑا رسک لیا ہے،ق لیگ کی قیادت نے بھی ایک رسک لیا ہے،یہ فیصلے کرنے کے بعد وہ نمبرز گیم میں ہارتے ہیں تو وہ نہ تین میں رہیں گے نہ تیرہ میں ۔ان کی شاید لاجک ن لیگ کی حمایت حاصل کرنا ہوگی ۔اگر ایسا ہوتا ہے تو ن لیگ تو پنجاب میں مضبوط ہے،دوسری پی ٹی آئی میں تقسیم ہے ۔اس میں پرویز الٰہی کی پوزیشن پاور فل اور مستحکم ہوگی ،شاید وہ الیکشن کے بعد کی صورتحال کے بارے میں سوچ رہے ہیں ۔وفا ق میں ایک ہفتہ باقی ہے کہ دیکھیں گے حالات کیا ہوتے ہیں ،لوگ ہوا کس طرف ہے ۔ابھی فیصلہ کرنا مشکل ہے۔
چودھری پرویز الٰہی کی بطور وزیر اعلیٰ تقرری حوصلہ افزا ہے،اس کے اثرات مرتب ہوں گے،لیکن جو حالات پیدا ہوچکے ہیں کیا وہ آسانی سے 180 ووٹ لے لیں گے،کیا وہ عمران خان کی اپنی حکومت بچ پائے گی؟ اگر ایم کیو ایم نے حکومت کا ساتھ نہیں دیتی تو صورتحال غیر واضح ہوجائے گی ،اگر ایم کیو ایم حکومت کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے تو اس کو استحکام آجائے گا ۔ابھی خبریں ہیں کہ ق لیگ میں بھی اختلاف ہے،چودھری برادران کا امتحان ہے کہ وہ کس طرح معاملات کو حل کرتے ہیں ۔وزیر اعظم کا یہ اقدام بڑی اہمیت رکھتا ہے،اسے سنبھالا مل سکتا ہے،ان کی ڈولتی کشتی ہچکولوں سے بچ سکتی ہے،چودھری پرویز الٰہی اچھے وزیر اعلیٰ رہے ہیں ،ان کے کام آج بھی یاد رکھے جاتے ہیں ،ٹھنڈے دماغ سے کام کرنے کے عادی ہیں ۔سموتھ سیلنگ نظر نہیں آرہی ابھی الجھنیں ہیں ۔
Comments
Post a Comment