عمران خان بھی چلے گے
1971 میں ایک نیازی نے جو سبق سکھائے تھے وہ ابھی بھی یاد ہیں ،پہلے نیازی کی 3 دسمبر تک یہی بڑھکیں تھیں ۔جب ذہن محدود ہو،ضد زیادہ ہو تو ایسا ہی ہوتا ہے،اسمبلی میں جو ہورہا ہے وہ بے مقصد ہورہا ہے،حکومتی تقاریر بے مقصد ہیں ۔یہ توہین عدالت کو دعوت دے رہے ہیں۔1993 میں بھی ایسا ہوا تھا ،وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت عدالت نے بحال کردی تھی ۔لیکن ان کو حکومت سنبھالنے دی تب جنرل کاکڑ نے سبق سکھایا تھا ،تب استعفے ہوئے ہوئے ،دوبارہ انتخابا ت ہوئے۔بے نظیر بھٹو وزیر اعظم بن گئی تھیں ۔حالات ایک بار پھر ڈیڈ لاک کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔جو حکومتی ارکان کررہے ہیں سٹوڈنٹ یونین کے ارکان نہیں کرتے ۔
وزیر اعظم مغرب کی مثالیں دیتے ہیں،مغربی جمہوریت میں کیا ایسے ہوتا ہے جیسے یہ کررہے ہیں ۔یہ پہلا دور ہے جس میں اپوزیشن ذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے،حکومت غیر سنجیدگی دکھا رہے ہیں ۔عوام اپنا حق رائے دہی سیاستدانوں کے حق میں دیتے ہیں ،کبھی ڈکٹیٹر شپ کا ساتھ نہیں دیتے،مایوسی بھی سیاستدانوں سے ہوتی ہے،جس خط کو ایشو بنایا گیا اس کے آنے کے بعد حکومت کو اتحادیوں نے چھوڑا ۔ان کے ارکان نے چھوڑا ۔سیاسی کارکنوں کو امتحان میں نہ ڈالیں تو عمران خان کیلئے اچھا ہوگا ۔
قومی اسمبلی میں ایسی سرگرمی جاری ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں ۔معاملے میں تاخیر تو ہوسکتی ہے ٹالا نہیں جاسکتا ،تحریک انصاف کیلئے ایک ہی آپشن بچا ہے کہ عوام کو اپنے بیانیے پر قائل کرے،اگلے الیکشن کو ٹارگٹ کرے۔جو نئی حکومت بنے اس کی کمی کو ہائی لائٹ کریں ۔عمران خان جو بھی کریں گے عوام میں پیدا ہونے والی ہمدردی کو کھو دیں گے،ان کو اب عدم اعتماد پر ووٹنگ کروائیں ۔نظرثانی کی درخواست پر وہ سٹے چاہتے ہیں لیکن تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا ۔نظر ثانی کرتے رہیں ،آج ووٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن توہین عدالت کا کیس لے کر سپریم کورٹ جائے گی ۔سیاست میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے،جو لیڈر ہوتے وہ اپنی سیاست کو زندہ رکھتے ہیں ۔اگر ووٹنگ نہ ہوئی تو ایک بے معنی بحران جنم لے گا ۔بہتر ہے ووٹنگ ہوجائے ،عمران خان سیاسی مستقبل اچھا ہوسکتا ہے۔
جاری سیشن کو ایک ہی فرض کیا جاسکتا ہے،اس میں تاخیر ہوسکتی ہے،اگر آج توہین عدالت ہوتی ہے تو اپوزیشن سپریم کورٹ جاسکتی ہے،اس سارے پراسس کو مکمل کرنا اب سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے،میرے نہیں خیال کہ کوئی سیاسی یا آئینی بحران پیدا ہوگا ۔عدالت کسی بھی وقت کوئی بھی ایکشن لے سکتی ہے،مجھے لگتا ہے یہ سیاستدان ڈنڈا دکھانے پرہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
Comments
Post a Comment